جمعرات. دسمبر 26th, 2024

بزنس ٹو بزنس تعاون پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات کو مزیدمستحکم کرنے کا راستہ ہے، فیصل نیاز ترمذی

By adnan مارچ29,2024 #Pakistan #uae
بزنس ٹو بزنس تعاون پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات کو مزیدمستحکم کرنے کا راستہ ہے، فیصل نیاز ترمذی

29 مارچ : متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی نے کہا ہے کہ بزنس ٹو بزنس تعاون پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا راستہ ہے۔ انہوں نے سفارت خانہ میں افطاری کے موقع پر پاکستانی کمیونٹی کے اراکین اور اماراتی مہمانوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے شیخ زید بن سلطان النہیان کی دور اندیش قیادت کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔

ابو ظہبی سے موصولہ پریس ریلیز کے مطابق پاکستانی سفیر نے پاکستان بزنس کونسل کے ایک وفد کے ہمراہ جمعہ کو شیخ زید کے مزار پر حاضری دی اور ان کی روح کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پر فیصل نیاز ترمذی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات عالمی کاروباری اور ثقافتی سرگرمیوں کا مرکز بن چکا ہے جو شیخ زاید کے خواب کا مظہر ہے جس نے سات امارات کو متحد کیا اور انہیں یو اے ای میں تبدیل کیا۔ اجتماع میں پاکستانی ڈاکٹرز، انجینئرز، ماہرین تعلیم، تاجر اور مقامی اماراتی شامل تھے۔

پاکستان کے سفیر نے کہا کہ پاکستان ان اولین ممالک میں سے ایک ہے جس نے متحدہ عرب امارات کے قیام سے چھ ماہ قبل اپنا سفیر بھیج کر متحدہ عرب امارات میں اپنی سفارتی نمائندگی کا آغاز کیا۔ ہمارا متحدہ عرب امارات کے ساتھ بہت پرانا تعلق ہے۔ چودھری ظفر اقبال ایک پاکستانی بینکر یہاں ہیں جنہوں نے پہلی بار جنوری 1967 میں شیخ زید سے ملاقات کی اور پھر 1968 میں ابوظہبی چلے گئے اور یہاں UBL بینک کی ایک برانچ کھولی۔ فیصل نیاز ترمذی نے پاکستانی کمیونٹی کے اراکین کو بتایا کہ مشن قونصلر خدمات کو بڑھانے کے لیے کوشاں ہے اور جدید ترین سہولیات کے ساتھ نیا قائم کردہ قونصلر ہال رواں سال اگست تک کام شروع کر دے گا۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہم پاکستانی کمیونٹی کے اراکین اور اماراتی دوستوں کے شکر گزار ہیں جن کے تعاون کے بغیر یہ ممکن نہیں تھا۔ نئے قونصل جنرل کا تعارف کراتے ہوئے فیصل نیاز ترمذی نے کمیونٹی ممبران کو قونصلر خدمات فراہم کرنے کے لیے دبئی میں پاکستان کے قونصلیٹ جنرل کی کارکردگی کو سراہا۔

انہوں نے متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانیوں کے لیے بہتر سہولیات کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا کیونکہ ان کی تعداد میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے جبکہ اسکول اور تعلیمی ادارے کم ہیں۔ ہر ممکن تعاون کا وعدہ کرتے ہوئے، انہوں نے پاکستانی اور اماراتی تاجروں پر زور دیا کہ وہ سکول اور یونیورسٹیاں بنا کر اس شعبے میں سرمایہ کاری کریں۔

پاکستانی سفیر نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اس طرح کے رابطے ضروری ہیں جو کہ 50 سال سے زائد عرصے میں پروان چڑھے ہیں۔ ہمارے دونوں ممالک کے عوام کے درمیان بات چیت کاروبار، کاروباری تعاون کو مزید بڑھانے کے مواقع فراہم کرتی ہے۔

By adnan

Related Post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے