Breaking
منگل. اکتوبر 14th, 2025

بلوچستان کی رکن اسمبلی فرح عظیم شاہ کی کامن ویلتھ کانفرنس میں امن سے متعلق تجاویز منظور

لاہور: یہ پاکستان اور خصوصاً بلوچستان کے لیے باعثِ فخر اور اعزاز کی بات ہے کہ بلوچستان اسمبلی کی خاتون رکن فرح عظیم شاہ نے بارباڈوس، ویسٹ انڈیز میں منعقدہ 68ویں کامن ویلتھ پارلیمنٹری ایسوسی ایشن (سی پی اے) کانفرنس میں صوبے اور ملک کی نمائندگی کرتے ہوئے عالمی امن، مکالمے کے فروغ اور انتہاپسندی کے خاتمے سے متعلق اپنی تجاویز پیش کیں، جنہیں ایگزیکٹو کمیٹی نے منظور کر لیا۔

فرح عظیم شاہ نے کانفرنس کے دوران "امن کمیٹی” (Peace Committee) کے قیام کی تجویز دی، جسے شرکاء نے نہایت اہم اور بروقت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ کامن ویلتھ ممالک کا تعلق صرف ایک ایسوسی ایشن نہیں بلکہ مشترکہ جمہوری اقدار پر مبنی ایک "فیملی” ہے۔ ان کے مطابق، بڑھتے ہوئے عالمی تنازعات اور انتہاپسندی کے دور میں مکالمے کو فروغ دینا اور تعلقات کو مضبوط بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

اپنے خطاب میں فرح عظیم شاہ نے کہا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے جو ہمیشہ امن و ہم آہنگی اور بین الاقوامی تعاون کے فروغ کی پالیسی پر کاربند رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان، بالخصوص بلوچستان، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھاری قربانیاں دے چکا ہے، لیکن اس کے باوجود ہمیشہ صبر و استقامت کا مظاہرہ کیا ہے، جسے کمزوری نہ سمجھا جائے۔

خواتین کے کردار پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صنفی مساوات (Gender Equity) کو صرف پارلیمنٹ میں نمائندگی تک محدود نہیں رہنا چاہیے بلکہ خواتین کو فیصلہ سازی اور پالیسی سازی کے مراکز میں شامل کرنا وقت کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت صرف وہاں پروان چڑھتی ہے جہاں صنفی مساوات ایک مطالبہ نہیں بلکہ بنیادی اصول (Default) بن چکی ہو۔

انہوں نے پاکستان سے 20 رکنی پارلیمانی وفد کی فعال شرکت کو سراہتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی کانفرنسز ممالک کے درمیان فاصلے کم کرنے اور باہمی روابط کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

سی پی اے ایگزیکٹو کمیٹی کی جانب سے فرح عظیم شاہ کی تجاویز کی منظوری پاکستان اور بلوچستان کے لیے ایک اہم کامیابی اور عالمی سطح پر امن کے پیغام کی توثیق قرار دی جا رہی ہے۔

Related Post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے