منگل. دسمبر 3rd, 2024

چین اور افریقہ کے 2.8 ارب سے زائد لوگوں کو ایک طاقتور قوت میں تبدیل کرنا جو دونوں طرفوں کی جدیدیت کو آگے بڑھائے 

By Web Desk ستمبر18,2024

تحریر: ہی یِن، پیپلز ڈیلی 

چین کے صدر شی جن پنگ نے حال ہی میں بیجنگ میں فورم آن چائنا-افریقہ کوآپریشن (FOCAC) کے 2024 سربراہی اجلاس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی اور ایک کلیدی تقریر کی۔ 

انہوں نے تجویز دی کہ چین اور تمام افریقی ممالک کے درمیان تعلقات کو، جو چین کے ساتھ سفارتی تعلقات رکھتے ہیں، اسٹریٹجک سطح پر بڑھایا جائے، اور چین-افریقہ تعلقات کی عمومی خصوصیت کو ایک نئے دور کے لیے مشترکہ مستقبل کے حامل ہر موسم کے چین-افریقہ کمیونٹی کی سطح پر بلند کیا جائے۔ 

یہ اقدام چین اور 53 افریقی ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کے قیام اور چین-افریقہ تعلقات کی سطح کو نئی اونچائیوں پر پہنچانے میں اہم کامیابیوں کی نشاندہی کرتا ہے۔ 

یہ اقدام چین اور افریقہ کے 2.8 ارب سے زیادہ لوگوں کو ایک طاقتور قوت میں تبدیل کرے گا جو دونوں طرفوں کی جدیدیت کو آگے بڑھائے گی۔ 

چین اور ان تمام افریقی ممالک کے درمیان مضبوط دوطرفہ تعلقات جو چین کے ساتھ سفارتی تعلقات رکھتے ہیں، چین-افریقہ دوستی کی بنیاد ہیں۔ 

سربراہی اجلاس سے پہلے، چین نے مختلف شکلوں میں 20 سے زائد افریقی ممالک کے ساتھ شراکت داری قائم کی تھی۔ سربراہی اجلاس کے دوران، شی نے افریقی سربراہان اور حکومتی رہنماؤں کے ساتھ اسٹریٹجک مسائل پر گہرائی سے گفتگو کی اور 30 ممالک کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری قائم یا بلند کی۔ 

افریقی رہنماؤں نے چین کی تعریف کی اور کہا کہ چین ایک عظیم مثال ہے جو آپ کو آپ کے اپنے خوابوں کی تکمیل کے لیے مدد دیتا ہے۔ کچھ نے کہا کہ چین افریقہ کے لیے مستقبل اور امید کی نمائندگی کرتا ہے، اور چین کے ساتھ تعاون کو گہرا کرنے سے ہی افریقی ممالک ترقی کر سکتے ہیں۔ 

یہ ثابت کرتا ہے کہ چین اور اس کے 53 افریقی اسٹریٹجک شراکت دار، کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہوں گے اور چین اور افریقہ کے لوگوں کی بھلائی کے لیے ایک بڑی کردار ادا کریں گے۔ 

چین اور افریقہ کے درمیان دوستی وقت اور جگہ کی حدود سے بالاتر ہے، اور دونوں طرفوں کی کئی دہائیوں کی کوششوں کے باعث چین-افریقہ تعلقات اپنی بہترین حالت میں ہیں۔ 

FOCAC کے آغاز کے بعد کے 24 سالوں میں، چین اور افریقہ نے مخلصی، حقیقی نتائج، بھائی چارے اور اچھے ارادے کی روح کے تحت ایک دوسرے کے ساتھ پیش رفت کی ہے۔ 

چین اور افریقہ نے عالمی اقتصادیات کی لہروں کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط بنایا ہے اور دونوں طرفوں کے اربوں عوام کو حقیقی فوائد پہنچائے ہیں۔ 

نئے دور میں، چین اور افریقہ کے تعلقات کو نئی بلندیوں پر پہنچایا جا رہا ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ چین اور افریقہ کے عوام عالمی تبدیلیوں کے درمیان ایک ساتھ ترقی کی راہ پر گامزن ہیں۔ 

آج کی دنیا میں بے مثال چیلنجز کا سامنا ہے، اور اس کے نتیجے میں عالمی جنوب کے ممالک کو اپنی خودمختاری کا دفاع، اتحاد اور تعاون مضبوط کرنا چاہیے تاکہ بین الاقوامی انصاف کو محفوظ کیا جا سکے۔ 

سربراہی اجلاس کے دوران، چین اور افریقہ نے عالمی حکمرانی اور بین الاقوامی صورتحال پر اپنی حکمت عملیوں کا تبادلہ کیا۔ 

دونوں فریقوں نے ایک دوسرے کی بنیادی دلچسپی کے مسائل پر مکمل حمایت کرنے اور ترقی پذیر ممالک کے مشترکہ مفادات کا دفاع کرنے پر اتفاق کیا۔ 

یہ دونوں عالمی انصاف اور انصاف پسندی کو فروغ دینے کے لیے اپنی مشترکہ کوششیں جاری رکھیں گے اور عالمی جنوب کے تعاون کی ایک نمایاں مثال بنیں گے۔ 

چین-افریقہ کمیونٹی کی بنیاد ان کی روایتی دوستی میں ہے اور یہ دونوں خطوں کی ترقی کی راہ میں نمایاں کردار ادا کرے گی۔

Related Post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے