اسلام آباد،13جون،:2024 سینجنٹا پاکستان لمٹیڈ،زرعی اختراعات اور ٹیکنالوجی کی ایک معروف کمپنی ہے جو لاکھوں پاکستانی کاشتکاروں کو فصلوں کے تحفظ، بیج، حیاتیاتی اور ڈیجیٹل خدمات فراہم کرتی۔سینجنٹا پاکستان لمیٹڈ کے تعاون سے حال ہی میں شعبہ پلانٹ پیتھالوجی،زرعی یونیورسٹی پشاور میں ایک روزہ آگاہی سیمینار کا انعقاد کیا گیا ۔ سیمینارکا موضوع "Cryptic Endoparasitic Nematode Species Associated With Citrus, Tomato, Cucumber and Their Management Through a Novel Systematic Nematicide Vaniva 450 SC”تھا۔ وائس چانسلر، ایمریٹس، پروفیسر ڈاکٹر جہاں بخت نے سیمینار میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
اس موقع ڈاکٹر عشرت ناز نے سینجنٹا پاکستان کی معاونت سے مکمل کیے گئے اپنے دو تحقیقی مقالے بعنوان “Citrus Nematode Control” اور “Detection of Seed borne and Soil borne Pathogens Associated with Wheat Crop Across Different Divisions of Pakistan “ بھی پیش کیے۔
اِس سیمینارکے انعقاد اور اِس میں پیش کیے گئے مقالات کا مقصد صوبہ خیبرپختونخوا میں کاشتکار کمیونٹی اور سائنسدانوں میں پودوں کےPrejavy Nematodes یعنی لیموں اور کھیرے کےپودوں کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا اور اُن کے بارے میں کمپاؤنڈ مائیکروسکوپ کے ذریعے عملی مظاہرہ پیش کرنے کے علاوہ کاشتکاروں کو مختلف فصلوں میں بیماری پیدا کرنے والے ایسے حشرات پر قابوپانے کے اقدامات کے بارے میں آگاہ کرنا تھا ۔یونیورسٹی اور شعبہ پلانٹ پیتھالوجی نے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر عشرت ناز کی زیرنگرانی اس پر خاص طور پر کام کیا تھا۔
سیمینارکے دوران ان پروجیکٹس میںCitrus Nematode اور Root-knot Nematodes یعنی ٹماٹر اور کھیرےکے خلاف ایک نئی دوا “Vaniva 450 SC” کا بھی جامع تجزیہ پیش کیا گیا۔ یہ دوا پودوں پرPrejavy Nematodes کے خلاف انتہائی اہم ہے۔ یہ ایک ڈبل ایکشن ناول سیسٹیمیٹک پروڈکٹ ہے جو مٹی اور فصل کی جڑوں میں موجود پودوں کےPrejavy Nematodes اور Pathogenic Fungus کا خاتمہ کرنے اور ان کا انتظام کرنے کی صلاحیت رکھتی ہےاور اس طرح لیموں، ٹماٹر اور کھیرے میں بیماریوں کے مسائل کو حل کرتی ہے۔
یہ پراڈکٹ فصل کی نشوونما میں بھی اضافہ کرتی ہے اور فصل پر کوئی نقصان دہ اثرات مرتب نہیں کرتی بلکہ مٹی کو صحت مند بنانے کے علاوہ ،مٹی میں موجود مفید خوردبینی پودوں)مائیکرو فلورا ( کو بھی محفوظ رکھتی ہے۔یہ دوا ڈاکٹر عشرت ناز کے مانکی شریف میں واقع لیموں کے باغات ، ہری چند اور تنگی کے علاقوں میں اگائے جانے والے ٹماٹر اور کھیروں کے چار سالہ مطالعے کے بعد جاری کی گئی ہے۔
اس موقع پر سینجنٹا پاکستان کے آر اینڈڈی ہیڈ، توصف الحق نے کہا کہ شعبہ پلانٹ پیھتالوجی، زرعی یونیورسٹی پشاور میں مائیکالوجی کے ڈاکٹر سید سرتاج عالم، نیماٹالوجی کی ڈاکٹر عشرت ناز اور وائرولوجی کے ڈاکٹر اسد علی جیسے ماہرین موجود ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ڈاکٹر عشرت ناز کا کام کاشتکاری میں کافی معاونت فراہم کرے گا۔
وائس چانسلر ایمریٹس پروفیسر ڈاکٹر جہان بخت نےسینجنٹا پاکستان کے کام کو سراہتے ہوئے فیکلٹی پرزور دیا کہ وہ جدید زراعت کے لیے جدید ٹیکنالوجیز اور طریقہ کار کو اپنائے۔ انہوں نے فصلوں اور باغات کو محفوظ بنانے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت پربھی زور دیا اور کہا کہ پھل دار پودوں کو شدید موسمی اثرات اور مختلف بیماریوں سے بچانے کے لیے باغبانوں کوزیادہ سے زیادہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنا چاہئیں۔ انہوں نے کاشتکار برادری کو بھی مشورہ دیا کہ وہ زرعی ماہرین سے وقتا فوقتا رابطہ قائم رکھیں تاکہ نقصان سے بچا جاسکے ۔
سیمینار کے آخر میں وائس چانسلر ایمریٹس پروفیسر ڈاکٹر جہان بخت نے توصیف الحق کے ہمراہ ڈاکٹر عشرت ناز اور دیگر شرکاء میں شیلڈز اور توصیفی اسناد تقسیم کیں۔