اسلام آباد: پاکستان کی معروف رائیڈ ہیلنگ کمپنی ان ڈرائیو نے اپنے ڈرائیورز کی کارکردگی کو سراہنے کے لیے کراچی میں ایک شاندار تقریب کا انعقاد کیاجس کا مقصد ڈرائیورز کی بہترین خدمات کا اعتراف کرنا اور ان کی محنت کو انعامات کے ذریعے خراج تحسین پیش کرنا تھا۔ تقریب میں 251 بہترین ڈرائیورز کو قیمتی انعامات دیے گئے جن میں فیملیز کے لیے کمپنی کی جانب سے عمرے کے مکمل اخراجات، موٹر سائیکلیں، موبائل فونز، اورراشن کارڈز شامل تھے۔ ان انعامات نے ان ڈرائیو کی اپنے ڈرائیورز کے ساتھ مضبوط تعلق اور ان کی خدمات کو اہمیت دینے کے عزم کو اجاگر کیا۔ اس موقع پر ڈرائیورز نے اپنی مشکلات اور تجربات شیئر کیے، جس سے رائیڈ ہیلنگ انڈسٹری میں مزید بہتری کے مواقع پر بات چیت کا ماحول پیدا ہوا۔ محترمہ رہانہ یا سمین ، ایمرجنسی آفیسر ، میڈیکل اینڈ ٹرینگ ونگ، ریسکیو 1122 سندھ ، نے اس تقریب میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔
پاکستان میں ان ڈرائیو کے ڈی اے اسپیشلسٹ، علی حسن نے ڈرائیورز کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا،”ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ہمارے پلیٹ فارم کے ڈرائیورز ہماری سب سے بڑی طاقت ہیں اور ان کے بغیر رائیڈ ہیلنگ کا تصور ممکن نہیں۔ ہم ان کے لیے بہتر سہولیات اور تعاون فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ ان سے بات چیت کرنا ہماری ترجیح ہے تاکہ ہم ان کی ضروریات کو بہتر طور پر سمجھ سکیں۔”
تقریب کی مہمانِ خصوصی ایمرجنسی آفیسر ، میڈیکل اینڈ ٹرینگ ونگ، ریسکیو 1122 سندھ ، محترمہ رہانہ یاسمین نے ان ڈرائیو کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا،”یہ دیکھ کر خوشی ہوتی ہے کہ ان ڈرائیو اپنے ڈرائیورز کو اتنی اہمیت دیتا ہے اور ان کی فلاح کے لیے کام کر رہا ہے۔ یہ ڈرائیورز صرف سروس فراہم کرنے والے نہیں بلکہ ہماری معیشت اور معاشرے کا اہم حصہ ہیں۔ ان کی حمایت رائیڈ ہیلنگ انڈسٹری کی ترقی کے لیے نہایت ضروری ہے۔”
ایک تجربہ کار ڈرائیور، جو ان ڈرائیو کے آغاز سے ہی اس کے ساتھ وابستہ ہیں، نے اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا،”میں ان ڈرائیو کے ابتدائی دنوں سے اس پلیٹ فارم سے منسلک ہوں۔ شروع سے ہی مجھے لگا کہ یہ ایپ نہ صرف مسافروں بلکہ ڈرائیورز کے لیے بھی بہترین ہے۔ آج ہمیں عمرے کی اس خوشی کا موقع ملا، جو ہمارے لیے ایک خواب کی تعبیر ہے۔”
دو دن جاری رہنے والی اس تقریب نے ان ڈرائیو کے ڈرائیورز کی خدمات کو سراہتے ہوئے ایک مثبت اور شامل ماحول پیدا کرنے کے عزم کو مزید مضبوط کیا۔ اس اقدام کے ذریعے ان ڈرائیو نے نہ صرف ڈرائیورز کی اہمیت کو اجاگر کیا بلکہ پاکستان میں رائیڈ ہیلنگ انڈسٹری میں لیڈرشپ کا ایک نیا باب بھی قائم کیا۔