کراچی۔9نومبر (اے پی پی):سندھ حکومت کے گندم کاشتکاروں کی معاونت پروگرام کے تحت اب تک تقریباً 3 لاکھ 20 ہزار کسان رجسٹر ہوچکے ہیں۔ اس پروگرام کا مقصد صوبے میں گندم کی پیداوار میں اضافہ، کسانوں کی آمدن کو مضبوط کرنا اور مہنگی درآمدات پر انحصار کم کرنا ہے۔
سندھ محکمہ زراعت کے ڈائریکٹر جنرل اللہ وریو رند جو اس پروگرام کی مانیٹرنگ کمیٹی کے سربراہ بھی ہیں نے ویلتھ پاکستان کو بتایا کہ رجسٹریشن کی آخری تاریخ جو پہلے 31 اکتوبر 2025 مقرر تھی اب 10 نومبر 2025 تک بڑھا دی گئی ہے تاکہ مزید کسان اس پروگرام سے فائدہ اٹھا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ درخواستوں کی جانچ پڑتال کا عمل شروع ہو چکا ہے اور پہلی تقسیم کی تقریب نومبر 2025 کے دوسرے ہفتے میں لاڑکانہ میں منعقد کی جائے گی۔اس اسکیم کے تحت صوبائی حکومت ایک سے 25 ایکڑ زمین رکھنے والے کسانوں کو مالی امداد فراہم کر رہی ہے۔ ہر مستحق کسان کو فی ایکڑ زمین کے حساب سے دو تھیلے ڈی اے پی کھاد کے 1400 روپے فی تھیلا اور دو تھیلے یوریا کھاد کے 4000 روپے فی تھیلا کی رقم فراہم کی جائے گی۔
ڈی جی کے مطابق، “اب تک 3 لاکھ 21 ہزار کسان رجسٹر ہو چکے ہیں اور تصدیقی عمل جاری ہے۔ ان میں سے 1 لاکھ 88 ہزار درخواستیں تصدیق شدہ ہیں، جبکہ مجموعی ہدف سندھ بھر کے 4 لاکھ 11 ہزار کسانوں کو فائدہ پہنچانا ہے۔تصدیق کا عمل بے نظیر ہاری کارڈ کے ڈیٹا بیس، بینک اکاؤنٹس، قومی شناختی کارڈز اور ریونیو ریکارڈ کے ذریعے شفاف انداز میں کیا جا رہا ہے۔یہ پالیسی سندھ حکومت نے ستمبر 2025 میں اپنی زرعی امدادی حکمت عملی کے تحت متعارف کرائی تھی۔ رجسٹریشن فارم محکمہ زراعت کے فیلڈ دفاتر کے علاوہ آن لائن بھی دستیاب ہیں، جبکہ فیلڈ اسسٹنٹ افسران کو گاؤں کی سطح پر کسانوں کی معاونت کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔پروگرام کی نگرانی کے لیے صوبائی، ضلعی اور مقامی سطح پر مانیٹرنگ کمیٹیاں قائم کی گئی ہیں تاکہ تصدیق اور ادائیگی کا عمل بروقت مکمل ہو سکے۔
کسانوں کی زیادہ سے زیادہ شمولیت کے لیے حکومت اخبارات، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کے ذریعے آگاہی مہم بھی چلا رہی ہے۔محکمہ جاتی اعداد و شمار کے مطابق، سندھ میں گندم کی کاشت 22.62 لاکھ ایکڑ رقبے پر کی جاتی ہے۔ صوبائی حکومت نے گندم کاشت مہم 2025–26 کے تحت اس پروگرام کے لیے 58 ارب روپے مختص کیے ہیں۔ڈائریکٹر جنرل کے مطابق ڈی اے پی کھاد کی تقسیم نومبر میں مکمل کی جائے گی، جبکہ تصدیق شدہ کسانوں کو بقیہ دو تھیلے یوریا کھاد 20 جنوری 2026 سے فراہم کیے جائیں گے جب فصل کی کاشت کی تصدیق ہو جائے گی۔
پروگرام پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے محکمہ زراعت نے 90 دن کے لیے تمام عملے کی چھٹیاں منسوخ کر دی ہیں اور متعلقہ دفاتر ہفتہ کے روز بھی کھلے رہیں گے۔ڈی جی نے کہا کہ سندھ واحد صوبہ ہے جو مشکل حالات میں بھی مسلسل کسانوں کو سبسڈی فراہم کرتا رہا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ اقدام پیداوار میں اضافہ، درآمدی انحصار میں کمی اور غذائی تحفظ کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

