لاہور۔10نومبر (اے پی پی):پنجاب بھر میں گندم کی بوائی تیزی سے جاری ہے، اب تک 30 لاکھ ایکڑ سے زائد رقبے پر گندم کاشت کی جا چکی ہے جبکہ صوبہ رواں 2025-26 کے سیزن کے لیے 1 کروڑ 65 لاکھ ایکڑ کے ہدف کے حصول کی کوشش میں ہے۔ محکمہ زراعت پنجاب کے کنسلٹنٹ اور سابق ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر انجم علی بٹر نے ویلتھ پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بارانی علاقوں جن میں راولپنڈی اور ڈیرہ غازی خان ڈویژن شامل ہیں میں بوائی مہم تسلی بخش انداز میں جاری ہے ۔انہوں نے کہا کہ ستمبر کے سیلاب کے بعد مٹی میں نمی کی وافر مقدار موجود ہونے سے بارانی علاقوں میں حالات اس سال بہت سازگار ہیں۔ امید ہے کہ 30 نومبر تک 95 فیصد ہدف شدہ رقبے پر گندم کاشت ہو جائے گی۔محکمہ زراعت کے مطابق پنجاب میں گندم کی بوائی کے لیے موزوں مدت نومبر کے اختتام تک محدود ہے، اور کسانوں کو زیادہ پیداوار کے لیے اس مدت میں بوائی مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
محکمہ نے رواں سیزن کیلئے کئی اعلی پیداوار دینے والی اقسام کی سفارش کی ہے جن میں اکبر-2019، دلکش-2020، فخر بھکر، اروج-2022، نشان، پاکستان-2013، فیصل آباد-2008، ایم ایچ-2021، ایم اے-2021، سبحانی-2020 اور وفاق-2023 شامل ہیں۔ڈاکٹر بٹر نے بتایا کہ صوبے میں زرعی اجناس کی کوئی کمی نہیں، تقریبا ایک لاکھ بیگ تصدیق شدہ گندم کے بیج پنجاب سیڈ کارپوریشن اور نجی شعبے سے دستیاب ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیلاب کے بعد ریلیف پیکج کے تحت صوبائی حکومت کسانوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کر رہی ہے، جن میں ربیع (سردیوں کی) فصلوں کے لیے بلا سود قرضے شامل ہیں۔موسمیاتی ماہرین نے بھی رواں سال کی گندم کی فصل کے حوالے سے امید ظاہر کی ہے۔ پاکستان محکمہ موسمیات کے سابق ڈائریکٹر جنرل محمد ریاض نے ویلتھ پاکستان کو بتایا کہ حالیہ سیلاب نے کئی علاقوں میں زمین کی زرخیزی کو بہتر بنایا ہے۔
انہوں نے کہا، سیلابی پانی نے زمین میں نمی برقرار رکھنے اور نامیاتی اجزا بڑھانے میں مدد دی، جس سے مٹی زیادہ زرخیز ہو گئی ہے۔ تاہم ان کے مطابق جن علاقوں میں پانی طویل عرصہ تک جمع رہا وہاں ریت کے ذرات جمع ہونے سے مٹی کی ساخت کو کچھ نقصان پہنچا ہے۔محمد ریاض نے مزید کہا کہ مجموعی طور پر بہتر مٹی کی حالت اور موافق موسم رواں سال اچھی پیداوار کی توقعات کو مضبوط بناتے ہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ 2022 کے بعد از سیلاب حالات میں بھی پنجاب نے گندم کی ریکارڈ فصل حاصل کی تھی۔محکمہ زراعت کے حکام کا کہنا ہے کہ بہتر موسم، زرخیز مٹی اور دستیاب زرعی وسائل کے باعث صوبہ نومبر کے اختتام تک اپنا گندم کا ہدف حاصل کرنے کی پوزیشن میں ہے، جس سے آنے والے ربیع سیزن میں مضبوط فصل کی بنیاد پڑنے کی توقع ہے۔

