پنجاب کا 2,500 دیہی خواتین کو ٹیکسٹائل ہنر کی تربیت دینے کا منصوبہ

لاہور۔30نومبر (اے پی پی):پنجاب ویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ نے ٹیکسٹائل سے متعلق مختلف شعبوں میں عملی تربیت کیلئے تقریباً 2,500 دیہی خواتین کا انتخاب کرلیا ہےجبکہ حکومت نے اعلان کیا ہے کہ تربیت مکمل ہونے کے فوراً بعد خواتین کو اُن کے اپنے شہروں میں روزگار فراہم کیا جائے گا۔پنجاب اسمبلی کے ارکان کو بریفنگ دیتے ہوئے ویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی ایڈیشنل سیکرٹری فائزہ احسن نے بتایا کہ شی تھریڈزپروگرام کے تحت خواتین کو مختلف ٹیکسٹائل صنعتوں سے منسلک کیا جائے گا، جہاں انہیں موقع پر مبنی عملی تربیت فراہم کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ تربیت مکمل ہوتے ہی انہی اداروں میں ان کی فوری تقرری یقینی بنانے کیلئے اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس منصوبے کا نفاذ پنجاب اسکلز ڈویلپمنٹ فنڈ (پی ایس ڈی ایف) کر رہا ہے۔ویلتھ پاکستان کو دستیاب معلومات کے مطابق ڈیپارٹمنٹ کے سیکرٹری ڈاکٹر عثمان علی نے بریفنگ میں بتایا کہ پروگرام کا سب سے اہم اور بنیادی مقصد،جسے انہوں نے منصوبے کی ’’پنچ لائن‘‘ قرار دیا،2,500 خواتین کی قابلِ ملازمت ہونے کی یقینی فراہمی ہے۔پروگرام کا فوکس ٹیکسٹائل سیکٹر کے ہنرز پر ہے اور منتخب خواتین کو تقریباً 29 ٹیکسٹائل ٹریڈز میں آن پرمیسز تربیت دی جائے گی۔

ویمن ڈویلپمنٹ کی پارلیمانی سیکرٹری سلمیٰ سعدیہ نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب چاہتے ہیں کہ خواتین مختلف مہارتیں سیکھ کر صوبے کی اہم برآمدی صنعت میں مؤثر کردار ادا کریں۔انہوں نے واضح کیا کہ شی تھریڈز پروگرام، انڈسٹری ڈیپارٹمنٹ کے گارمنٹ سٹی پروگرام سے مختلف ہے، جو زیادہ تر مشین آپریٹرز کی تربیت تک محدود ہے۔سلمیٰ سعدیہ کے مطابق ویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کا پروگرام 24 سے زائد ٹریڈز جیسے ڈائنگ، اسٹچنگ، کوالٹی کنٹرول اور فلور مینجمنٹ کی تربیت دیتا ہے۔ یہ پروگرام کم اور متوسط آمدنی والی خواتین کو ہدف بناتا ہے جو عام طور پر گھریلو کام پر انحصار کرتی ہیں۔ خواتین کی شرکت کو آسان بنانے کیلئے پک اینڈ ڈراپ اور گھریلو اخراجات کیلئے مالی معاونت بھی فراہم کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ تربیت مکمل ہوتے ہی ٹریننگ مقامات پر روزگار کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ڈاکٹر علی نے بتایا کہ منصوبہ اب تصوراتی مرحلے سے آگے بڑھ چکا ہے اور تمام معاہدے طے پا چکے ہیں۔پانچ مقامات فیصل آباد، ملتان، شیخوپورہ، سیالکوٹ اور لاہورمعاہدوں کیلئے منتخب کیے گئے ہیں جبکہ کلاسز 10 دسمبر سے شروع ہوں گی۔انہوں نے بتایا کہ معاہدے مسابقتی بڈنگ کے ذریعے دیے گئے، جن میں بڑی ٹیکسٹائل صنعتیں جیسے انٹرلوپ، کوہِ نور، ایسگارڈ لاہور، شاہکام اور ماسٹر شامل ہیں۔

ڈاکٹر علی نے کہا کہ شی تھریڈز پروگرام کا رواں مالی سال (2025-26) کیلئے بجٹ 150 ملین روپے ہے۔انہوں نے بتایا کہ محدود فنڈز اور صنعت کی بھاری طلب،جہاں ہر فیکٹری نے 600 تربیت یافتہ خواتین کی درخواست کی،کے باعث مالی سال کے آخر تک پروگرام کا ایک تھرڈ پارٹی آڈٹ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ آئندہ اینول ڈویلپمنٹ پروگرام (اے ڈی پی) میں اس منصوبے کیلئے زیادہ فنڈز کی سفارش کی جائے گی۔

Related Post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے