پاکستان ریلوے نے ملازمین کے لیے 176 نئی رہائشی یونٹس تعمیر کر دیں

اسلام آباد۔30نومبر (اے پی پی):پاکستان ریلوے نے اپنے ملازمین کی رہائشی سہولتوں کو بہتر بنانے کے لیے ملک بھر میں 118.382 ملین روپے کی لاگت سے 176 نئی رہائشی یونٹس تعمیر کر لی ہیں۔ویلتھ پاکستان کو دستیاب سرکاری دستاویزات کے مطابق ریلوے نے گزشتہ تین برسوں کے دوران ملک کے 13 ڈویژنز میں 608 رہائشی یونٹس کی مرمت و بحالی بھی مکمل کی ہے۔608 یونٹس میں سے 65 کراچی ڈویژن میں، 11 سکھر میں، 10 کوئٹہ میں، 24 ملتان میں، 17 لاہور میں، 77 ورکشاپس مغل پورہ میں، 30 ڈی جی ایم/ہیڈکوارٹر میں، 130 پاکستان ریلوے اکیڈمی والٹن لاہور میں، 82 راولپنڈی ڈویژن میں، 150 پشاور ڈویژن میں، 10 پاکستان ریلوے کیرج فیکٹری اسلام آباد میں جبکہ دو کوارٹر رسالپور لوکو موٹو فیکٹری میں مرمت کیے گئے۔

وزارت ریلوے کے ڈائریکٹر جنرل پلاننگ کامران وسیم نے ویلتھ پاکستان سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان ریلوے نے اپنے عملے کے لیے زیادہ محفوظ، پائیدار اور بہتر رہائشی ماحول تیار کیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ بر وقت مرمت اور اسٹرکچرل اسسمنٹ کے باعث ممکنہ خطرات سے بچاؤ ممکن ہوا ہے۔کامران وسیم نے کہا کہ باقاعدہ سروے کیے جاتے ہیں اور دستیاب وسائل کے مطابق خصوصی مرمت کی جاتی ہے۔جب کسی رہائشی عمارت کو غیر محفوظ قرار دیا جاتا ہے تو نوٹس جاری کیے جاتے ہیں اور متاثرہ اہلکاروں کو مناسب کوارٹرز میں منتقل کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ریلوے میں الاٹمنٹ کے عمل کو شفاف اور منصفانہ بنانے پر بھی کام جاری ہے، خاص طور پر ان ملازمین کے لیے جو خستہ حال یا منہدم قرار دیے گئے یونٹس سے بے دخل کیے گئے ہوں۔

انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات پاکستان ریلوے کی ادارہ جاتی اصلاحات، بہتر سروس ڈیلیوری اور طویل المدتی استحکام کے وسیع عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔کامران وسیم کے مطابق ملازمین کے رہائشی حالات میں بہتری سے کارکردگی بہتر ہوئی ہے، آپریشنل دباؤ کم ہوا ہے، اور سروس ڈیلیوری میں بھی بہتری آئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ریلوے نے مستقبل کے مرمتی اخراجات کم کرنے کے لیے سخت مانیٹرنگ میکانزم بھی نافذ کرنا شروع کر دیے ہیں تاکہ ڈھانچوں میں خرابیوں کو ابتدائی مراحل میں ہی شناخت کیا جا سکے۔

Related Post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے