سفارت خانۂ پاکستان، ابوظہبی میں برصغیر کے عظیم شاعر، ادیب، کالم نگار، ڈرامہ نگار اور ماہر تعلیم مرحوم جمیل الدین عالی پر ایک دستاویزی فلم کی نمائش کے لیے آج ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر جمیل الدین عالی کے صاحبزادے جناب ذوالقرنین جمیل عالی بھی موجود تھے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سفیرِپاکستان فیصل نیاز ترمذی نے جمیل الدین عالی کی طویل جدوجہد اور خدمات کو زبردست خراج تحسین پیش کیا جس نے ملک کے قومی اتحاد، خواتین کی مساوات، اردو ادب کی ترقی اور رواداری کے کلچر کو فروغ دینے میں نمایاں کردار ادا کیا۔ انہوں نے عالی صاحب کی تحاریر بشمول پاکستان کے روزناموں میں چھپنے والے کالم کا بھی ذکر کیا جن میں سیاسی، ثقافتی اور سماجی و اقتصادی پہلوؤں کی طرف توجہ مبذول کروائی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جمیل الدین عالی کا تحریر کردہ ملی نغمہ ’’جیوے جیوے پاکستان‘‘ دنیا میں پاکستان کی پہچان کی علامت بن چکا ہے۔ سفیرِ پاکستان نے ذوالقرنین عالی کی بھی اُن خدمات کا تذکرہ کیا جو اُنہوں نے یونائٹڈبنک لمٹیڈ کے ایک ٹیم ممبر کی حیثیت سے 80 اور 90کی دہائیوں میں اپنے 15 سالہ قیام کے دوران متحدہ عرب امارات کی ترقی میں سرانجام دیں۔
اس موقع پر جناب ذوالقرنین جمیل عالی نے بھی خطاب کیا اور ہجرت کے بعد کی جدوجہد سمیت اپنے والد کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کا تذکرہ کیا۔ انہوں نے پاکستان کے عظیم شاعر کے بطور باپ، شوہر اور سب سے بڑھ کر ملک کے ایک وفادار شہری کے طور پر ان کے کردار پر روشنی ڈالی۔
تقریب کے دوران ایک ڈاکومنٹری بھی دکھائی گئی جس میں ایک عظیم شاعر کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو پیش کیا گیا۔