پاکستان میں گنے کی پیداوار میں اضافہ، زیرِ کاشت رقبہ 12 لاکھ 13 ہزار ہیکٹر تک پہنچ گیا

اسلام آباد۔30اکتوبر (اے پی پی):پاکستان میں مالی سال 2025-26 کے دوران گنے کی پیداوار میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جو زیادہ زیرِ کاشت رقبے کی بدولت ممکن ہوا۔سرکاری دستاویزات کے مطابق، جو “ویلتھ پاکستان” کو موصول ہوئیں، 2025-26 میں گنے کا زیرِ کاشت رقبہ بڑھ کر 12 لاکھ 13 ہزار ہیکٹر تک پہنچ گیا، جو گزشتہ سال کے 11 لاکھ 90 ہزار ہیکٹر کے مقابلے میں 1.7 فیصد زیادہ ہے۔ مجموعی طور پر گنے کی پیداوار کا ابتدائی تخمینہ 8 کروڑ 47 لاکھ 40 ہزار ٹن لگایا گیا ہے جو پچھلے سال کی 8 کروڑ 42 لاکھ 40 ہزار ٹن کی پیداوار سے 0.6 فیصد زیادہ ہے۔گنا پاکستان کی ایک اہم نقد آور فصل ہے جو ملکی شوگر انڈسٹری کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ شوگر انڈسٹری کپڑا سازی کے بعد ملک کی دوسری بڑی زرعی صنعت ہے۔

دستاویزات کے مطابق پنجاب نے جو ملک میں گنے کی سب سے بڑی پیداوار رکھنے والا صوبہ ہے، 2025-26 میں زیرِ کاشت رقبہ 4.8 فیصد بڑھا کر 8 لاکھ 56 ہزار ہیکٹر تک پہنچا دیا، اس اضافے کے نتیجے میں صوبے کی گنے کی پیداوار 2.7 فیصد بڑھ کر 6 کروڑ 17 لاکھ 30 ہزار ٹن ہو گئی جو گزشتہ سال 6 کروڑ 1 لاکھ 10 ہزار ٹن تھی۔

سندھ میں گنے کے زیرِ کاشت رقبے اور پیداوار دونوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔ صوبے میں زیر کاشت رقبہ 6.2 فیصد کم ہو کر 2 لاکھ 67 ہزار 700 ہیکٹر رہ گیا جبکہ پیداوار 5.6 فیصد گھٹ کر 1 کروڑ 81 لاکھ 30 ہزار ٹن تک آ گئی، البتہ سندھ میں فی ہیکٹر پیداوار 0.6 فیصد بڑھ کر 67.7 ٹن ہو گئی۔خیبرپختونخوا میں گنے کا زیرِ کاشت رقبہ 0.8 فیصد کم ہو کر 89 ہزار 300 ہیکٹر رہ گیا، تاہم صوبے کی پیداوار تقریباً 48 لاکھ ٹن پر مستحکم اور فی ہیکٹر پیداوار 54.1 ٹن برقرار رہی۔

بلوچستان میں گنے کی پیداوار میں بہتری دیکھی گئی جہاں زیرِ کاشت رقبہ 14.3 فیصد بڑھ کر 800 ہیکٹر ہو گیا جبکہ پیداوار 6.9 فیصد بڑھ کر 38 ہزار 900 ٹن تک پہنچ گئی۔دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی کمیٹی برائے زراعت (ایف سی اے)نے مالی سال 2025-26 کے لیے گنے کا ہدف 11 لاکھ 46 ہزار ہیکٹر مقرر کیا تھا۔ ابتدائی تخمینوں کے مطابق اصل زیرِ کاشت رقبہ 12 لاکھ 13 ہزار ہیکٹر رہا جو ہدف سے 5.9 فیصد زیادہ ہے، اسی طرح پیداوار بھی مقررہ ہدف 8 کروڑ 3 لاکھ 20 ہزار ٹن کے مقابلے میں 8 کروڑ 47 لاکھ 40 ہزار ٹن رہی جو ہدف سے 5.5 فیصد زائد ہے۔

پنجاب نے اپنے اہداف سے زیادہ کارکردگی دکھائی جہاں رقبہ اور پیداوار دونوں میں تقریباً 12.5 فیصد اضافہ ہوا۔ دوسری جانب سندھ اور خیبرپختونخوا اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہے جہاں رقبے میں بالترتیب 7.7 اور 6 فیصد جبکہ پیداوار میں 9.1 اور 7 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ بلوچستان نے اگرچہ زیرِ کاشت رقبے کا ہدف 14.3 فیصد سے زیادہ حاصل کیا تاہم پیداوار میں 13.6 فیصد کمی رہی۔دستاویز کے مطابق مالی سال 2024-25 میں فی ہیکٹر اوسط پیداوار 69.8 ٹن رہی جو ایف سی اے کے مقررہ ہدف 70 ٹن فی ہیکٹر سے 0.3 فیصد کم ہے۔

By adnan

Related Post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے