بدھ. جنوری 29th, 2025

مسلم ایڈ پاکستان کی جانب سے چترال میں متاثرہ خاندانوں کے لیے سمارٹ ہاؤسز کی تعمیر مکمل

By News Desk جنوری27,2025

مسلم ایڈ پاکستان نے اپنے تاریخی منصوبے، *”چترال ریلیف اینڈ ریکوری – فوری ریلیف اور ریکوری انیشیٹوز کے ذریعے کمیونٹیز کو بااختیار بنانے” کی اختتامی تقریب پیر کو منعقد کی۔ تقریب میں اسٹیک ہولڈرز بشمول سرکاری حکام، قدرتی آفات اور امدادی تنظیموں جیسے این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے خیبرپختونخوا اور علاقائی اور بین الاقوامی اداروں کے حکام نے شرکت کی۔

مسلم ایڈ پاکستان کینجانب سے جاری کیے اعداد و شمار کے مطابق مسلم ایڈ نے بالائی اور زیریں چترال میں انتہائی متاثرہ خاندانوں کے لیے لیٹرین سے لیس 50 سمارٹ ہاؤسز تعمیر کیے ہیں، 200 خواتین کو کڑھائی اور خشک میوہ جات کے شعبوں میں معاشی تربیت کے ذریعے بااختیار بنایا ہے اور انہیں ضروری ٹول کٹس فراہم کی ہیں۔ مزید برآں، اس منصوبے نے خیبرپختونخوا سوشل کنزرویشن ڈیپارٹمنٹ کے تعاون سے 100 گھرانوں میں 1,000 پھلوں کے پودے تقسیم کیے، آبپاشی کے آٹھ واٹر چینلز کی بحالی کی، اور چار ہیلتھ کیئر مراکز اور چار سکولوں میں واش کی سہولیات کو بحال کیا۔ مزید برآں، آٹھ واٹر سپلائی سکیموں کی مرمت کی گئی، جس سے متاثرہ کمیونٹیز کے لیے صاف پانی کی رسائی کو یقینی بنایا گیا۔
مہمان خصوصی، صوبائی وزیر اوقاف، حج و مذہبی امور برائے خیبرپختونخوا عدنان قادری نے چترال کے آفت زدہ اور دور دراز علاقوں تک پہنچنے میں مسلم ایڈ پاکستان کی انتھک کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کمیونٹی شمولیت کے پروگراموں کی اہمیت پر زور دیا اور اسی طرح کے اقدامات کے لیے کے پی حکومت کی مکمل حمایت کا وعدہ کیا۔

انہوں نے کہا، "انسانیت کی خدمت اسلام کی بنیادی تعلیم ہے، اور مسلم ایڈ جیسی تنظیمیں کمزور کمیونٹیز کی بہتری کے ذریعے ایک قابل ذکر مثال قائم کر رہی ہیں۔”

یوسف رحیم، سیکرٹری ریلیف، بحالی اور آبادکاری محکمہ برائے خیبر پختونخوا نے سیلاب سے متاثرہ کمیونٹیز کو "امید کی کرن” فراہم کرنے پر مسلم ایڈ پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ خطے میں مستقبل میں تباہی کے خطرات کو کم کرنے کے اقدامات پر تعاون کریں۔

مسلم ایڈ پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر ڈاکٹر آصف اقبال نے کے پی میں سیلاب کے تباہ کن اثرات پر روشنی ڈالی اور تنظیم کی طرف سے شروع کی گئی وسیع بحالی کی کوششوں کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ انہوں نے بتایا کہ

اس تقریب میں مسلم ایڈ کی کاوشوں سے مستفید ہونے والوں نے اپنی زندگیوں کی تعمیر نو میں ملنے والے تعاون کے لیے شکریہ ادا کیا۔ تقریب میں ایک تفصیلی پراجیکٹ پریزنٹیشن، مسلم ایڈ پاکستان کے کام کی نمائش کرنے والی ایک دستاویزی فلم، اور موسمیاتی تبدیلی کے موافقت کے اقدامات پر ایک فکر انگیز پینل ڈسکشن میں موثر موسمیاتی پالیسیوں، اسٹیک ہولڈرز کے تعاون، اور مستقبل کی آفات کے خلاف کام کے لیے کمیونٹی کی شمولیت کی اہمیت پر زور دیا گیا۔

مسلم ایڈ پاکستان اشتراکی کوششوں کے ذریعے کمیونٹیز کو بااختیار بنانے، پائیدار ترقی کو فروغ دینے اور مستقبل کے موسمیاتی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہے۔

Related Post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے