اسلام آباد۔17ستمبر (اے پی پی):منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات کی وزارت نے مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل اصلاحات کو اپناتے ہوئے اگست میں اپنے مانیٹرنگ اور ایویلیوایشن کے ہدف کو نہ صرف حاصل کیا بلکہ اسے 160 فیصد تک بڑھا دیا، وزارت نے 20 منصوبوں کے جائزے کا ہدف مقرر کیا تھا لیکن اس کے مقابلے میں 32 منصوبوں کی مانیٹرنگ اور ایویلیوایشن مکمل کی گئی۔ویلتھ پاکستان کو وزارت سے موصول ماہانہ ترقیاتی رپورٹ کے مطابق مانیٹرنگ مشق میں مختلف شعبوں کے منصوبے شامل تھے جن میں چھ تعلیمی منصوبوں کا وزارتِ وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت کے ساتھ مشترکہ جائزہ بھی شامل ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ مشترکہ مانیٹرنگ اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ تعلیم جیسے اہم شعبے کے منصوبوں پر قریبی نظر رکھی جائے اور بروقت اصلاحی اقدامات کئے جائیں۔رپورٹ میں ٹیکنالوجی کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ وزارت نے ایک مصنوعی ذہانت سے لیس فیصلہ سازی میں معاون نظام متعارف کرایا ہے جو منصوبوں کے ہر مرحلے پر شواہد کی بنیاد پر سفارشات فراہم کرتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ نظام انسانی صوابدید کو کم کرتا ہے، ریگولیٹری چیکس کو خودکار ورک فلو میں ضم کرتا ہے اور فیصلوں کی حقیقی وقت میں ٹریکنگ کو عوامی طور پر دستیاب انٹرفیس کے ذریعے ممکن بناتا ہے۔
مزید بتایا گیا کہ وزارت نے انٹیلیجنٹ پراجیکٹ آٹومیشن سسٹم ( آئی پی اے ایس) بھی متعارف کرایا ہے جو پورے پی ایس ڈی پی عمل کو ڈیجیٹلائز کرتا ہے، اس میں منصوبوں کی تیاری اور منظوری سے لے کر مانیٹرنگ اور ایویلیوایشن تک کے تمام مراحل شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق آئی پاس کو مکمل طور پر فنانشل اکاؤنٹنگ اینڈ بجٹنگ سسٹم (ایف اے بی ایس)کے ساتھ مربوط کیا گیا ہے جو ایس اے پی سافٹ ویئر پر چلتا ہے اور اس کے ذریعے تفصیلی بجٹنگ، خودکار بجٹ ریلیز اور حقیقی وقت میں اخراجات کی نگرانی ممکن بنائی گئی ہے۔
وزارت نے بتایا کہ بیرونی نگرانی کو مزید مستحکم کرنے کے لئے 26 تھرڈ پارٹی فرمز کی پری کوالیفکیشن مکمل کرلی گئی ہے جو ترقیاتی منصوبوں کی مانیٹرنگ، ویلیڈیشن اور انسپکشن کریں گی، ان فرمز کی تفصیلات منصوبہ بندی کمیشن کی سرکاری ویب سائٹ پر جاری کر دی گئی ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم (سی ایم ایس )بھی تیار کیا گیا ہے جو پی ایس ڈی پی سے متعلق شکایات کو وصول کرنے، ٹریک کرنے اور حل کرنے کے لئے مرکزی ڈیجیٹل پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔
رپورٹ کے مطابق سی ایم ایس پورٹل فی الحال ٹیسٹنگ مرحلے میں ہے اور جلد ہی باقاعدہ فعال کردیا جائے گا۔اس کے ساتھ ساتھ ایک موبائل ایپلیکیشن بھی آخری مراحل میں ہے جو فیلڈ مانیٹرنگ کے لئے استعمال ہوگی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ ایپ فیلڈ سٹاف کی آرا کی روشنی میں تیار کی جا رہی ہے اور منصوبوں کی پیشرفت اور معائنے کے نتائج کی حقیقی وقت میں رپورٹنگ فراہم کرے گی۔
وزارت کے مطابق یہ تمام اصلاحات شفاف، مؤثر اور عوام دوست طرز حکمرانی کے وسیع تر ایجنڈے کا حصہ ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مصنوعی ذہانت، ڈیجیٹل آٹومیشن اور عوامی احتساب کے ٹولز کو ملا کر وزارت ترقیاتی نتائج کو تیز تر بنانے اور طرز حکمرانی پر عوامی اعتماد کو مضبوط بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔