اسلام آباد۔25ستمبر (اے پی پی):نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے)نے رواں مالی سال کے دوران تقریباً 39 ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کا ہدف مقرر کیا ہے جن کی مجموعی لاگت 1,406.3 ارب روپے ہے۔
ویلتھ پاکستان کو دستیاب سرکاری دستاویزات کے مطابق یہ منصوبے گزشتہ سال منظور کئے گئے تھے اور ان پر عملدرآمد بعد ازاں شروع ہوا۔
یہ منصوبے دراصل پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کا حصہ تھے۔ ابتدائی طور پر ان منصوبوں کی لاگت 1,111.8 ارب روپے منظور کی گئی تھی تاہم بعد میں اسے بڑھا کر 1,406.3 ارب روپے کر دیا گیا۔ دستاویزات کے مطابق اس لاگت میں 56.7 ارب روپے کی غیر ملکی امداد اور 1,349.6 ارب روپے کی مقامی فنڈنگ شامل ہے۔
کل 39 منصوبوں کے لئے منظور شدہ 1,406.3 ارب روپے میں سے جولائی تک تقریباً 1,073.8 ارب روپے خرچ کئے جا چکے ہیں۔ ان منصوبوں پر نمایاں پیشرفت ہو چکی ہے اور بقیہ کام رواں مالی سال کے اختتام تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔
اہم منصوبوں میں پرانے بنوں روڈ (پیکیج I، پیکیج II اور پیکیج III) کی ڈوئلائزیشن و بہتری، موٹروے ایم-1 پر برہان ہکلہ سے ڈیرہ اسماعیل خان تک موٹروے کی تعمیر، ضلع شیخوپورہ میں موٹروے ایم-2 پر کوٹ پنڈی داس انٹرچینج کی تعمیر، جگلوٹ-سکردو روڈ کی اپ گریڈیشن اور کشادگی، انڈس ہائی وے (سرائے گمبیلا تا کوہاٹ سیکشن) کی ڈوئلائزیشن، آواران جھلیجاؤ روڈ (54.8 کلومیٹر) کی بحالی و اپ گریڈیشن، انڈس ہائی وے کا 221 کلومیٹر ایڈیشنل کیریج وے منصوبہ، شندور-گلگت روڈ کی تعمیر، این-25 پر خضدار-کچلاک سیکشن کی ڈوئلائزیشن اور سیالکوٹ-کھاریاں موٹروے کی تعمیر شامل ہیں۔
مزید برآں ،این ایچ اے نے 5 نئے منصوبوں کی تجویز بھی دی ہے جن کی ابتدائی لاگت 49 ارب روپے رکھی گئی ہے تاہم ان کی حتمی منظوری وزارت منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات کی جانب سے دی جائے گی۔ منظوری کے بعد اتھارٹی ان منصوبوں پر عملدرآمد شروع کرے گی۔
ان مجوزہ منصوبوں میں جگلوٹ-سکردو روڈ (ایس-1)پر سلائیڈ شیلٹر اسٹرکچر اور حفاظتی کاموں کی تعمیر، جی ٹی روڈ این-5 (شاہدرہ ٹاؤن، لاہور) سے منسلک سڑکوں کی مرمت، راولپنڈی رنگ روڈ کے انضمام کے باعث موٹروے ایم-1، ایم-2 اور لنک روڈ کی کشادگی، کوہالہ-مظفرآباد روڈ پر جدید تکنیک کے ذریعے ڈھلوانوں کو مستحکم کرنے اور اوپن کٹ سرنگوں کی تعمیر، اور سیالکوٹ-ایمان آباد روٹ کو کامونکے تک ڈوئلائز کرنے کے ساتھ ساتھ لنک روڈ کی تعمیر شامل ہے۔