انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرزکے موجودہ معاہدوں سے کاروبار اور عام شہری دونوں متاثر ہورہے ہیں،احسن بختاوری
اسلام آباد() اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری نے کہا ہے کہ انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ موجودہ معاہدوں کی وجہ سے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے جس کاروبار،انڈسٹری اور عام آدمی سب متاثر ہو رہے ہیں۔گزشتہ روز تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت فوری طور پر آئی پی پیز کے ساتھ تمام معاہدوں پر نظر ثانی کرے اور سستے ذرائع سے بجلی کی پیداواری چارجز کے بغیر خریداری کرے، انہوں نے مزید کہا کہ بجلی کے بلند نرخوں کا تباہ کن اثر بڑے پیمانے پر صنعتی بندش اور ملازمتوں میں کافی کمی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بجلی کے بحران کی بڑی وجہ بجلی چوری کے ساتھ ساتھ انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ کیے گئے معاہدے ہیں اور اس کا خمیازہ ہمیشہ تاجروں اور عوام کو مہنگی بجلی کی صورت میں بھگتنا پڑتا ہے۔ وفاقی حکومت قومی مفاد میں آئی پی پیز سے نمٹنے اور صنعتوں اور گھریلو صارفین کے لیے بجلی کی سستی قیمتوں کو یقینی بنانے کے لیے حکمت عملی بنائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ دو دنوں کے دوران گھریلو صارفین کے لیے 10 روپے فی یونٹ اضافہ کیا گیا ہے جس سے صارفین پر 12 ارب روپے کا بوجھ پڑے گا۔ 200 یونٹس سے 1000 یونٹس تک کے فکسڈ ٹیکس کی وجہ سے صارفین کو 1500 ارب روپے مزید اضافی ادا کرنے ہیں۔ مزید برآں صارفین ا وور بلنگ کی وجہ سے 2 ارب روپے پہلے ہی زائد آدا کر رہے ہیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ سماجی بے چینی اور کاروباری مایوسی کا باعث بن سکتا ہے۔ اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے، آئی سی سی آئی آئی پی پی معاہدوں کا ایک جامع، قانونی حدود کے اندر قیمتوں کا از سر نو جائزہ، اور اوور بلنگ کو روکنے کے لیے سخت نگرانی کی جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان معاہدوں اور ان سے مستفید ہونے والے تمام افراد کی تحقیقات کر کے قانون کے مطابق سزا دی جائے تاکہ عوام اور تاجر برادری کو سستی اور معیاری بجلی کی فراہمی ممکن ہو سکے۔