پاکستان ریلویز نے تین برسوں میں کارگو آپریشنز سے 3.95 ارب روپے کمائے

لاہور۔3نومبر (اے پی پی):پاکستان ریلویز نے مالی سال 2021-22 سے 2023-24 کے دوران اپنے زیرانتظام اور آئوٹ سورس کیے گئے کارگو وینز کے ذریعے مجموعی طور پر 3.95 ارب روپے کی آمدن حاصل کی۔ویلتھ پاکستان کو دستیاب سرکاری دستاویزات کے مطابق مالی سال 2021-22 میں 836.247 ملین روپے، 2022-23 میں 1184.213 ملین روپے اور 2023-24 میں 1939.215 ملین روپے جمع ہوئے۔دستاویزات سے ظاہر ہوتا ہے کہ آئوٹ سورس کیے گئے لگیج اور بریک وینز سے ہونے والی آمدن، محکمے کے زیرانتظام چلنے والی ٹرینوں سے حاصل ہونے والی آمدن کے مقابلے میں تقریباً تین گنا زیادہ رہی۔گزشتہ تین برسوں میں، ریلویز کے زیرانتظام چلنے والی ٹرینوں نے 1.169 ارب روپے کمائے (2021-22 میں 265.998 ملین، 2022-23 میں 444.583 ملین، اور 2023-24 میں 458.410 ملین روپے) جبکہ آئوٹ سورس وینز سے 2.790 ارب روپے کی آمدن حاصل ہوئی (2021-22 میں 570.249 ملین، 2022-23 میں 739.630 ملین اور 2023-24 میں 1480.805 ملین روپے)۔یہ اعدادوشمار اس امر کی عکاسی کرتے ہیں

کہ محکمہ ریلویز مسلسل اپنی فریٹ سروسز میں بہتری، مالی کارکردگی میں اضافہ اور ٹرانسپورٹ نیٹ ورک میں موثر لاجسٹکس کو فروغ دینے کے لیے کوشاں ہے۔پاکستان ریلویز کے ایک سینئر عہدیدار نے ویلتھ پاکستان کو بتایا کہ فریٹ وینز کو آئوٹ سورس کرنے کا فیصلہ صنعتی اور توانائی کے شعبوں میں بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے کیا گیا۔ ان کے مطابق فریٹ سروسز بڑی شہروں کو باہم جوڑنے، تجارت، سیاحت اور سفر کے فروغ کے لیے نہایت اہم کردار ادا کرتی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ لگیج اور بریک وینز کی آئوٹ سورسنگ کے لیے اوپن ٹینڈرنگ کے ذریعے بولیاں طلب کی جاتی ہیں۔ اشتہار کی اشاعت اور تمام ضابطہ کار مکمل ہونے کے بعد کامیاب بولی دہندگان کو ٹھیکے دیئے جاتے ہیں۔ بولی کے لیے معیار گزشتہ سال کی آمدن کو مدنظر رکھتے ہوئے طے کیا جاتا ہے۔کامیاب بولی دہندگان کو کل رقم کا 15 فیصد پیشگی جمع کرانا ہوتا ہے جبکہ بقیہ رقم 10 مساوی ماہانہ اقساط میں ادا کی جاتی ہے۔ یہ معاہدے دو سال کے لیے موثر ہوتے ہیں اور باہمی رضامندی اور ٹھیکیدار کی تسلی بخش کارکردگی کی بنیاد پر ایک سال کے لیے مزید توسیع دی جا سکتی ہے۔

محکمے کے مطابق آئوٹ سورسنگ کے عمل میں بنیادی فریقین پاکستان ریلویز اور نجی ٹھیکیدار ہیں جنہیں لگیج اور بریک وینز چلانے کی ذمہ داری دی جاتی ہے۔ماضی میں ریلویز نے ملک بھر میں باقاعدہ فریٹ ٹرینیں چلائیں جن میں کراچی سے ملتان، فیصل آباد اور لاہور کے درمیان کارگو ایکسپریس، کوئٹہ تا تافتان کنڈیان فریٹ سروس، پریم نگر اور قلعہ ستار شاہ کے لیے کنٹینر سروسز، ملتان تا راولپنڈی تیل کی ترسیل اور دیگر مخصوص کارگو ایکسپریس سروسز شامل تھیں جو صنعتی و تجارتی سپلائی چین کو سہارا فراہم کرتی تھیں۔

Related Post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے