ایتھوپیا کے صحت کے شعبے سے تعلق رکھنے والے ایک وفد نے منگل کو ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان کا دورہ کیا اور کمیشن کی انتظامیہ کے ساتھ صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں دونوں ممالک کے درمیان ممکنہ تعاون کے لیے بات چیت کی۔
ایچ ای سی، چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد نے وفد کا پرتپاک استقبال کیا جس کی قیادت پاکستان میں ایتھوپیا کے سفیر جمال بیکر عبد اللہ کر رہے تھے۔
دونوں فریقین نے صحت کے شعبے میں علم، تجربات اور مہارت کے تبادلے کے لیے تعاون شروع کرنے کے طریقہ کار سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے مختصر اور طویل مدتی تربیتی کورسز کے ذریعے دونوں ممالک کے ماہرین صحت کی استعداد کار میں اضافے کے لیے باہمی اقدامات کے حوالے سے انتظامات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سفیر جمال بیکر نے کہا کہ یہ دونوں ممالک کے صحت اور تعلیم کے شعبے میں مضبوط تعاون کے لیے ایک مثالی وقت ہے جو کئی دہائیوں سے خوشگوار اور برادرانہ تعلقات سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔
انہوں نے معیشت، ثقافت، صحت اور تعلیم کے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون اور اشتراک کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان عوام سے عوام کے رابطوں کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
سفیر نے کہا کہ حکومت ایتھوپیا دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں بالخصوص صحت اور تعلیم میں ادارہ جاتی روابط قائم کرنے کی خواہاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایتھوپیا اور پاکستان کے عوام ایک دوسرے کے لیے مضبوط وابستگی، پیار اور محبت رکھتے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان عوام سے عوام کے رابطوں کو فروغ دینے کے لیے تعاون کے بے پناہ امکانات ہیں۔
دوسری جانب ایچ ای سی کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد نے سفیر کو ایتھوپیا اور پاکستان کے درمیان تعلیم کے شعبے میں تعاون اور اشتراک کو مضبوط بنانے کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
انہوں نے وفد کو ایچ ای سی کی جانب سے پبلک سیکٹر کی یونیورسٹیوں میں غیر ملکی طلباء کے داخلہ کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے بارے میں بتایا۔
چیئرمین نے کہا کہ ایچ ای سی نے ایک گلوبل انگیجمنٹ ڈیپارٹمنٹ قائم کیا ہے اور افریقہ میں تعلیمی تعاون کو بڑھانے کے لیے ایتھوپیا کو اس کا فوکل پوائنٹ بنایا گیا ہے جو پاکستان کے لیے اسٹریٹجک لحاظ سے بہت اہم ہے۔
انہوں نے وفد کو تعلیم کے شعبے میں ترقی اور ڈیجیٹلائزیشن کے بارے میں بتایا جس میں ڈیجیٹل لائبریریوں اور سمارٹ کلاس رومز کا قیام شامل ہے جس سے پاکستان اور بیرون ملک لاکھوں طلباء کو تعلیم تک رسائی حاصل ہو گی۔