Breaking
منگل. اکتوبر 28th, 2025

وزارتِ موسمیاتی تبدیلی کا "پاکستان کلائمیٹ چینج فنڈ” کے قیام کے لئے ایک ارب روپے گرانٹ کا مطالبہ

اسلام آباد۔27اکتوبر (اے پی پی):وزارتِ موسمیاتی تبدیلی نے ملک میں "پاکستان کلائمیٹ چینج فنڈ” کے قیام کے لئے ابتدائی طور پر ایک ارب روپے کے بیج فنڈ کی درخواست دی ہے، یہ فنڈ ماحولیاتی تغیر سے مطابقت اور اس کے اثرات کو کم کرنے کے لئے قومی منصوبوں کی مالی معاونت کے مقصد سے قائم کیا جا رہا ہے۔ویلتھ پاکستان کو دستیاب دستاویزات کے مطابق یہ فنڈ پاکستان کلائمیٹ چینج ایکٹ 2017 کی شق 12 کے تحت قائم کیا جا رہا ہے جس کا مقصد موسمیاتی مزاحمت، پائیدار ترقی اور ماحولیاتی تحفظ کے لئے مالی وسائل اکٹھے کرنا ہے۔

فنڈ کے فعال ہونے کے بعد یہ پاکستان کا بنیادی مالیاتی ذریعہ بن جائے گا جو ملکی اور بین الاقوامی وعدوں، بشمول پیرس معاہدے کے تحت کئے گئے اقدامات کو سپورٹ کرے گا۔ایک ارب روپے کی رقم فنڈ کو عملی شکل دینے کے لئے ابتدائی سرمایہ کے طور پر طلب کی گئی ہے۔ حکام کے مطابق یہ تجویز پہلے ہی وزارتِ خزانہ کو ارسال کی جا چکی ہے۔ڈرافٹ کلائمیٹ فنڈ رولز کے مطابق، فنڈ کے انتظام و انصرام اور گورننس کے لئے تین کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی ۔

فنڈ مینجمنٹ کمیٹی برائے پالیسی فیصلے، فنڈ ٹیکنیکل کمیٹی برائے منصوبوں کی جانچ و نگرانی اور فنڈ انویسٹمنٹ کمیٹی جو مالی و سرمایہ کاری حکمتِ عملی کی رہنمائی کرے گی۔فنڈ کے مالی ذرائع میں حکومتی گرانٹس، عطیات، انڈومنٹس، سرمایہ کاری سے حاصل منافع اور کاربن منصوبوں سے حاصل ہونے والی آمدنی شامل ہوگی۔ وزارت کو امید ہے کہ ابتدائی سرمایہ ملنے کے بعد بین الاقوامی ترقیاتی شراکت دار اور نجی سرمایہ کار بھی اس میں دلچسپی لیں گے۔

پیش کردہ تقسیم کے منصوبے کے مطابق کل فنڈز کا 40 فیصد موسمیاتی مطابقت کے منصوبوں، 30 فیصد تخفیفاتی منصوبوں، اور 20 فیصد استعداد سازی، تحقیق و مواصلات کے لئے مختص کیا جائے گا جبکہ 10 فیصد انتظامی اخراجات کے لئے رکھا جائے گا۔

فنڈ میں وسیع تر شمولیت کے لئے تین سطحی گرانٹ نظام متعارف کرایا جائے گا۔ پانچ ملین روپے تک کی چھوٹی گرانٹس کمیونٹی منصوبوں اور این جی اوز کے لئے پانچ سے پچاس ملین روپے تک کی درمیانی گرانٹس عوامی و نجی شعبوں کے قابلِ توسیع منصوبوں کے لئے جبکہ پچاس ملین روپے سے زائد کی بڑی گرانٹس طویل مدتی اثرات رکھنے والے کثیر شعبہ جاتی منصوبوں کے لئے دی جائیں گی۔

علاوہ ازیں کو-فنانسنگ سکیم کے تحت نجی شعبے کی شراکت 1:2 کے تناسب سے ممکن بنائی جائے گی تاکہ ماحولیاتی منصوبوں میں نجی سرمایہ کاری کو فروغ دیا جا سکے۔ فنڈ کے قیام کی منظوری کے بعد یہ پاکستان کے ماحولیاتی و معاشی استحکام کے فریم ورک کا بنیادی ستون بن جائے گا جو ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے والے منصوبوں میں براہ راست سرمایہ کاری کو ممکن بنائے گا۔

Related Post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے